Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2012

Matam-Beating Chest and Head

Matam  or the beating of the chest is a ritual Shias do during the Islamic month of Maharrum and Safar.   It is one of the most confused, misinterpreted concepts in the Shia sect, after mutha of course (heh)  I feel like this subject is very touchy and emotional for Shias, and for Sunnis it is very confusing. Outwardly it appears that Shias are harming themselves and the question comes up isn’t self-harm haram.  I hope I can make sense of what matam is about and give my personal opinion on it. This is all from personal experience, not from any other resources I was born and raised Shia so these customs and traditions were normal to me and I never questioned it. Never had a reason to either, I believed in it and I understood why we did it. For those of you who don’t know the story of Karbala, definitely read on it, it will give you more insight. But growing up it was always tradition for me. You heard poetry in the beginning of the program then listened to a speech

why shia do matam e Hussain (a.s) ?

There is whole history behind our protest against yazeediat and our love for Imam hussain a.s . we do matam because we love our Imam Hussain (a.s.) I have lot of verses and hadeeth pak to prove matamdari which i would like to share with all of you who are unaware and don't know about the matam and mourning for our imam a.s. we have been doing mourning since the time of prophet Mohammad (s.a.w) when Hazrat Muhammad (s.a.w) said his followers to do matam on the martyrdom of Hazrat Hamza .      We do matam as a sign of remembrance for Imam Hussain (as). look at these hadiths, if these holy people can do matam then we shia's can do matam as well, Here is a reference from the Quran related to matam: In Surah adh-Dhaariyaat we read that Sara (as) struck her face when she was told that she would conceive a baby. "Then came forward his wife in grief, she smote her face and said (what! I) An old barren woman?" (Quran 51:29) Smote means to

Yazeed,s Follower VS Hussain,s Follower

Imam Husain(a.s)

Some Sayings of the Holy Prophet During his Lifetime with Reference to Imam Husayn: Hassan(a.s.) and Hussain(a.s.) are the leaders of the Youths of Paradise. Hussan(a.s.) is from me and I am from Hussain(a.s.) , Allah befriends those who befriend Hussain(a.s.) and He is the enemy of those who bear enmity to him. Whoever wishes to see such a person who lives on earth but whose dignity is honoured by the Heaven dwellers, should see my grandson Hussain(a.s.). O my son! your flesh is my flesh and your blood is my blood, your are a leader , the son of a leader and the brother of a leader; your are a spiritual guide, the son of a spiritual guide and the brother of a spiritual guide; you are an Apostolical Imam , the son of an Apostolical Imam and the brother of an Apostolical Imam; your are the father of nine Imams, the ninth of whom would be the Oaim (the last infallible spiritual guide). The punishment inflicted on t

سعودیہ عرب ریاض شہر میں یزید بن معاویہ لعنہ اللہ کے نام سے مدرسہ کا قیام

سعودیہ عرب ریاض شہر میں یزید بن معاویہ لعنہ اللہ کے نام سے مدرسہ کا قیام ۔ جبکہ ان کا امام احمد بن حنبل یزید کے متعلق کہتا ہے ملا علی قاری ،شرح شفاء میں لکھتا ہے یزید اور ابن زیاد اور انہی کے مثل دوسرے لوگوں پر لعنت کرنا جائز ہے کیونکہ بعض علماء کرام نے ان دونوں پر لعنت کرنا جائز قرار دیا ہے بلکہ احمد بن حنبل یزید کے کفر کے قائل ہیں شرح شفاء //مُُلا علی قاری // ج 2// ص 552//طبع الاولیٰ 1421ھ ، جز:2،دارُلکتب العلمیہ بیروت

Kufar Ka Phela Fatwa.کفر کا سب سے پہلا فتوی

کفر کا سب سے پہلا فتوی یزید لعنتی نے مولا علی علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کے خلاف دیا  آج اُس یزید لعنتی کی اولاد شیعہ علی علیہ السلام کو صبح شام کافر کافر کہتی ہے سنت یزید پر عمل کرتے ہوئے اور یزید لعنتی کو رحمت اللہ کہتے ہیں    

اھلسنت کے بارہ خلفاء

مؤمنین ایک مشہور حدیث ھے جس سے مذھب اھلبیت (ع) کے پیروکار استدلال کرتے ھیں امامت کے حوالے سے آنحضرت (صلی اللہ علیہ و الہ و سلم) نے فرمایا: لا یزال امر الناس ماضیا ما ولیھم اثنا عشر رجلا کلھم من القریش. لوگوں کے امور چلتے رھیں گے جب تک بارہ خلفاء ان پر حاکم رھیں گے، اور وہ تمام خلفاء قریش میں سے ھوں گے. شیعوں کے نزدیک وہ تمام خلفاء آئمہ ھیں جو مولائے کائنات علی ابن ابی طالب (ع) سے شروع ھو کر امام مھدی (ع) تک جاتے ھیں. لیکن کیا آپ کو معلوم ھے کہ اھلسنت کو کون سے خلیفہ ھے؛؛؛ اس کا جواب ملا علی قاری صاحب اپنی مایہ ناز کتاب میں دیتے ھیں: 12 خلفاء یہ ھیں چار خلفاء راشدین، معاویہ اور اس کا بیٹا یزید، عبد الملک ابن مروان اور اس کے چار بیٹے. اس کے علاوہ عمر ابن عبدالعزیز. حوالہ: شرح فقہ اکبر، صفحہ نمبر 205، طبعہ دار البشائر الاسلامیہ، بیروت، لبنان، الطبعہ اولی، 1419 ھجری. و شرح فقہ اکبر، صفحہ 83، طبعہ محمد سعید اینڈ کمبنی، کراچی، پاکستان. یعنی اھلسنت کے بارہ خلفاء: 1 .ابو بکر ابن ابی قحافہ 2، عمر ابن خطاب 3، عثمان ابن عفان

أہل سنت اور حدیث " أمان "

وہ بعض أحادیث کہ جو امامت ومرجیعت دینی اور عصمت أہلبیت (علیہ السلام ) پر دلالت کرتی ہیں ان میں سے ایک مشہور حدیث ‘‘حدیث أمان" بھی ہے اس حدیث میں پیغمبر اسلام نے اپنے أہل بیت کو امت کے لیے امان قرار دیا ہے تاکہ ان کی امت اختلاف سے دور رہے ، اس کے معنی یہ ہیں کہ اگر امت مسلہّ رسول اسلام کے بعد أہل بیت کے بتاءے ہوءے راستہ پر عمل پیرا ہوجاءے اور ان کی اقتدا کرلیں تو اختلاف سے بچے رہے نیگے اور ھدایت تک پہونچ جاءےنیگے ، حدیث أمان کو اہل سنتّ کے علما میں سے ایک جماعت نے اپنی اپنی کتابو ں میں نقل کیا ہے ، ان کی بعض عبارتیں اس طرح سے ہیں ، ۱، حاکم نیشا پوری نے صحیح سند کے ساتھ رسول اسلام ، (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا ( النجوم أمان لاھل الارض من الغرق وأھل بیتی أمان لأمتی من الاختلاف ، فاذا خالفھا قبیلۃ من العرب اختلفو ا فصاروا حزب من ابلیس، (۱) ترجمہ ، ستارے اہل زمین کے لیے امان ہیں تاکہ وہ غرق نہ ہو اسی طرح میرے اہلبیت میری امت کے لیے امان ہیں تا کہ ان میں اختلاف نہ ہونے پاءے اگر عرب میں سے کویئ قبیلہ ان کی مخالفت کرے گا تو ان میں خود اخ

سیدالشداءؑکی عزاداری میں سیاہ لباس پہننے

سیدالشداءؑکی عزاداری میں سیاہ لباس پہننے کی فضیلت اس میں شک نہیں کہ تمام علماء ، صالحین ، مجتہدین اور مفکرین حضرات کی ہمیشہ یہ روش رہی ہے کہ جب انہیں غم مصیبت در پیش ہوتی تو اس پر انہوں نے سیاہ لباس زیب تن کیا اوراسی طرح معصومینؑ اور خصوصا حضرت سید الشہداءعلیہ السلام کے ایام غم میں تمام علماء اور مجتہدین کایہ طریقہ رہا کہ وہ اس عزاداری اور مصیبت عظمیٰ کے موقع پر سیاہ لباس پہنتے ۔   اسی طرح شرع مقدس السلام میں بھی اس بارے یا اس روش کے متعلق کسی قسم کی ممنوعیت یا قدغن نہیں ملتی بلکہ اس بارے بہت ساری تاکید کے ساتھہ احادیث واردہوئی ہیں ۔ہم اس مضمون میں اس روش غم کے بارے کچھ احادیث جوصرف عزاداری آئمہ اطہار (ع) کے متعلق نقل ہوئی ہیں بطور دلیل پیش کرناچاہتے ہیں اور آخر میں ہم اس بارے بعض فقہا کے فتاویٰ بھی ذکر کریں گے جنہوں نے اس اہم پہلوپر فقہی بحث کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ ایام عزاداری ، غم اور مصیبت میں سیاہ لباس پہننے کی ممانعت ہی نہیں ،بلکہ باعث ثواب ہے ۔ جب جنگ احد میں ۷۰ کے قریب مسلمان شہید ہوئے تو اس وقت مسلمان عورتوں نے جن میں حضرت ام سلمہ (س)